سپریم کورٹ چوہدری پرویز الہی کے مستقبل کا فیصلہ کریں گی۔

سپریم کورٹ چوہدری پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ 16 اگست کو کرے گی سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا جس میں جسٹس اعجاز الحسن اور دوسرے جسٹس شامل ہوں گے جسٹس اعجاز الحسن اس سماعت کی سربراہی کریں گے پرویز الہی نے اپنی ضمانت کے لیے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی ہوئی ہے
چوہدری پرویز الہی جو حالیہ دنوں میں گرفتار ہیں اور مختلف مقدمات میں پیش کیا بھگت رہے ہیں انہوں نے سپریم کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے سپریم کورٹ اب ان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ کرے گی کہ ایا چوہدری پرویز الہی کو ضمانت ملتی ہے کہ نہیں اس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں ہوگا۔
چوہدری پرویز الہی پنجاب کے دو دفعہ وزیراعلی رہ چکے ہیں ایک دفعہ انہوں نے 2002 سے 2008 تک وزارت اعلی کا منصب سنبھالا اور دوسری دفعہ عمران خان نے انہیں چھ ماہ کے لیے وزیر اعظم منتخب کیا اور اب وہ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہو چکے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر بن گئے ہیں۔
ایک انٹرویو میں چودری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ جو مرضی ہو جائے وہ عمران خان کا ساتھ کسی صورت بھی نہیں چھوڑیں گے کیونکہ عمران خان نے ان کو جتنی عزت دی ہے وہ کوئی اور پارٹی نہیں دے سکتی تھی چوہدری پرویز الہی نے اپنی پارٹی بھی عمران خان کی پارٹی کے ساتھ ضم کر لی ہے۔
چوہدری پرویز الہی سے پہلے پنجاب کے سپیکر بھی رہ چکے ہیں پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے طور پر بھی انہوں نے خدمات سر انجام دی ہیں ان کے بیٹے مونس الہی وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں جو عمران خان کی کابینہ نہ میں وفاقی وزیر تھے۔
چوہدری پرویز الہی کا تعلق چوہدری ظہور الہی کے خاندان سے ہے اور ان کے خاندان کا تعلق سیاست میں بہت پرانا ہے۔